کوئٹہ: بلوچستان میں شدید بارشو ں سے تباہی ہو ئی ہے اور اس بارشوں کی وجہ سے 12 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ بلوچستان کے شمالی، شمالی مشرقی اور جنوبی اضلاع میں مون سون بارشوں کا مضبوط سسٹم موجود ہے جس کے سبب کوئٹہ سمیت صوبے کے 22 اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں بارشیں برسانے والا یہ سسٹم 6 اگست تک موجود ر ہے گا جس کے سبب خضدار، لسبیلہ،آواران ، پنجگور، بارکھان، موسیٰ خیل، مستونگ، سبی، شیرانی، کوہلو، بولان، ہرنائی، نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور قلات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کہیں کہیں موسلادھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق بلوچستان کے متعدد اضلاع میں حالیہ مون سون بارشوں، آسمانی بجلی گرنے اور سیلاب سے اب تک 12 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے، بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 263 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں 91 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے۔طوفانی بارشوں سے 312 ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور 19 کلو میٹر شاہراہیں متاثر ہوئیں جبکہ 106 مویشی مر گئے۔
پی ڈی ایم اے بلوچستان نے خبر دار کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر غیر ضروری سفر اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کیاجائے، اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے اور عوام سے بھی اپیل کی ہے وہ احتیاط کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔