اسلام آباد: ایل او سی اور مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔اجلاس میں میں سول اور عسکری قیادت شرکت کرے گی اور قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے ، رواں ہفتوں میں 38 ہزار نیم بھارتی فوجی دستوں کی تعیناتی مقبوضہ کشمیر میں خوف کی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے سیاحوں، یاتریوں اور طلباءکو مقبوضہ کشمیر سے نکلنے کا حکم دیا ہے، مقامی آبادی خوراک ذخیرہ کرے ایسے اعلانات مزید شکوک پیدا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جغرافیہ کی تبدیلی کے خدشات بہت بڑھ چکے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی یا آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا پرزور مخالف ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی حیثیت تبدیل کرنے کی ہرکوشش کے بھی مخالف ہیں، ایسا کوئی بھی اقدام اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی سنگین خلاف ورزی ہو گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی کی جانب سے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال کا انکشاف ہوا تھا جس کے نتیجے میں چار سالہ بچے سمیت دو افراد شہید اور 11 زخمی ہوگئے۔