لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آمریت کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور قوم کو آزادی کے محض 24سال بعد عظیم صدمہ سے دوچار ہونا پڑا ۔ سویلین حکمران بھی جرنیلوں کے پروردہ رہے ہیں اور جمہوری حکومتیں آمریت کے نقش قدم پر ہی چلتی رہیں ۔ ہر آمر نے سب سے پہلا وار آئین پر کیا جس سے قومی یکجہتی کا شیرازہ بکھرا ہے ۔ جماعت اسلامی افراد اور خاندانوں کی نہیں آئین کی حکمرانی چاہتی ہے ۔ اب مغل بادشاہت اور آمریت کا نہیں ، جمہوریت کا زمانہ ہے ۔ مشرف کو باہر بیٹھ کر باتیں کرنے کی بجائے ملک میں آ کر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے ۔ اوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر ہیں ان کو قومی معاملات میں شامل نہ کرنا ظلم ہے ۔ جماعت اسلامی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز بلند کرتی رہے گی ۔ اوورسیز پاکستانی سالانہ اٹھارہ ارب ڈالر کما کر ملک میں بھیجتے ہیں اور کرپٹ حکمران ان کے خون پسینے کی کمائی لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کر دیتے ہیں ۔ پاکستانی سفارتخانے بیرون ملک پاکستانیوں کی خدمت اور رہنمائی کو اپنا شعار بنائیں ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مختلف ممالک سے آئے ہوئے بیرونی مندوبین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی عبدالغفار عزیز بھی موجود تھے ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کے گناہ میں وہ سرکاری ادارے برابر کے شریک ہیں جو قوانین کی پراہ کیے بغیرحکمرانوں کی مرضی پر چلتے رہے ۔ نیب کو اربوں روپے لوٹنے والوں سے چند کروڑ لے کر مجرموں کو چھوڑنے اور بینکوں کو قوانین پامال کرتے ہوئے اربوں روپے کے قرض دینے کا اختیار نہیں تھا ۔ یہ قومی ادارے ریاست یا ملک کی خدمت کی بجائے حکمرانوں کی خوشامد میں لگے رہے اور قومی مفاد کو لٹیروں کے مفادات کی بھینٹ چڑھادیا ۔کرپٹ مافیا کے ساتھ ساتھ ان اداروں کے بڑوں کو بھی پکڑا اور احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ جیالوں ، متوالوں اور زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کو محرومیوں اور مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں ملا ۔ اسلامی نظام ہی سارے مسائل کا حل ہے ۔ قوم یکسو ہو کر ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے ہمارا ساتھ دے ہم وعدہ کرتے ہیں کہ چند سالوں کے اندر غربت ، جہالت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کو ختم کردیں گے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے قیام پاکستان کے مقاصد کو پس پشت ڈال دیاہے ۔ ان کی نظرمیں نظریہ پاکستان کی کوئی اہمیت ہے اور نہ اسلام کو وہ ریاستی امور میں داخل کرنا چاہتے ہیں ۔ سیکولر اور لبرل حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک انتظامی اور معاشی طور پر بالکل مفلوج ہوچکاہے ۔ حکمران سامراجی قوتوں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن پر چل رہے ہیں ۔ حکمرانوں کو اللہ کے احکامات کی کوئی پرواہ ہے نہ ان کی نظر میں قیام پاکستان کے لیے دی گئی عظیم قربانیوں کی کوئی وقعت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب چور کو چوکیدار بنادیا جائے تو خزانے میں چوری ہی ہوگی اور حکمران سود خور ہوں تو سود پر پابندی نہیں لگ سکتی اسی طرح جب امریکہ اور مغربی قوتوں کے یار اور وفادار اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہوں تو ملک و قوم کے مفادات کی حفاظت نہیں ہوسکتی ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں