دمشق :شام میں روسی سفارت خانے پر انتہا پسندو ں کے حملے کے بعد امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادی شامی صوبے ادلب پر قابض ہو سکتے ہیں۔
امریکی حکومت کے مطابق ادلب پر باغیوں کا قبضہ ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے میں جہادی اس شامی صوبے میں مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ادھر شامی دارالحکومت دمشق میں واقع روسی سفارتخانے پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے متعدد مارٹر شیل فائر کر نے کے واقعے کے بعد امریکا کو ایک نیا خدشہ لاحق ہونے لگا ہے کہ القاعدہ کے جہادی شامی صوبے ادلب پر قابض ہو سکتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے شامی پالیسی سے متعلق ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والا گروہ حیات تحریر الشام اس صوبے پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جس کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں، اس عہدیدار نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اس تنظیم کیخلاف عسکری کارروائیوں کا آغاز کر سکتی ہے۔
دوسری طرف ماسکو سے جاری بیان میں روس کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شامی دارالحکومت دمشق میں قائم روسی سفارتخانے کو ماٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، 2 مارٹر گولے سفارتخانے کی عمارت جبکہ دیگر 2 گولے سفارتخانے کے کمپاﺅنڈ میں آکر گرے تاہم اس حملے میں کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔