اسلام آباد:سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے روات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلقے کے لوگوں نے باربارمجھے منتخب کیا یہ میرے لیے اعزازکی بات ہے۔ پوٹھوہار کی مٹی میں غیرت اور حیا ہے۔2002 سے نہیں 1985 سے میرا مان اس خطے کے لوگوں نے رکھا ہے۔ لوگوں کوپتا نہیں چل رہا کہ سچ کون بول رہا ہے اورجھوٹ کون بول رہا ہے،.
سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں حکومتوں کو خوشامد کا کلچر کھا گیا مگر اصل وفاداری یہ ہے لیڈر کے سامنے خوشامد نہ کی جائے بلکہ سچ بات کی جائے جب کہ کسی کواچھی بات لگے نہ لگے میں وہ بات کرتا رہوں گا۔،نوازشریف سے وزیراعظم کا عہدہ تو لے لیا گیا مگر لیڈری کوئی نہیں لے سکتا، نواز شریف کی قیادت میں پارٹی نہ صرف قائم رہے گی بلکہ مضبوط ہوگی جب کہ مشکل ترین وقت میں پارٹی کواورملک کومشکل حالات سے نکالنا ہے آئندہ چند روز میں وضاحت کر وں گا کہ وفاقی کابینہ میں شامل کیوں نہیں ہوا ہم اپنے جھگڑوں میں پڑے ہیں، ایک دوسرے سے گالم گلوچ میں مصروف ہیں خوش قسمت ہوں لوگ 1985 سے چٹان کی طرح ساتھ کھڑے ہیں، آج کتنے خوش قسمت سیاست دان ہیں جن کی ایک آواز پر اتنے عوام جمع ہوجائیں؟ عزت عہدوں میں نہیں ہوتی کردار میں ہوتی ہے پوٹھوہار کا خطہ وفاداروں کا علاقہ ہے، ہمارے مخالفین 8 سال اقتدارمیں رہے،کوئی ایک میگا پراجیکٹ دکھادیں
روات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ن لیگ کی حکومت آتی ہے تو ترقیاتی کام ہوتے ہیں سڑکیں ہسپتال اور سی پیک بنتا ہے مخالفین کی حکومت میں سب ترقیاتی کام بند ہو جاتے ہیں گزشتہ پانچ سالوں میں ترقی کی راہیں کھلی ہیں میری آواز بہت دور تک جانی چاہیے ان لوگوں تک بھی جانی چاہیے جنہیں اس علاقے کی وفاداری اور ایمانداری پر شک ہے اس مٹی میں ملک کے لیے وفا ہے انہوں نے کہا کہ سیاست میں عزت بہت تھوڑی رہ گئی ہے سچ اور جھوٹ میں تمیز ختم ہو گئی ہے سیاست میں گالم گلوچ ہے سچ اور جھوٹ میں تمیز ختم ہو گئی ہے.
انہوں نے شرکاء سے کہا کہ جب تک آپ جیسے لوگ پاکستان میں موجود ہیں انشاء اللہ حق وصداقت کی آواز بلند ہوتی رہے گی ملک کو بہت خطرات ہیں مگر ہم اپنے جھگڑوں میں پڑے ہیں ہم ایک دوسرے کے خلاف گالم گلوچ میں مصروف ہیں ہمیں بیرونی خطرات کی پرواہ نہیں ہے انشاء اللہ بیرونی خطرات اور اندرونی مسائل پر بھی بات ہو گی میں اپنے حلقے میں بار بار آؤں گا. میں یہ بھی واضح کر دوں کہ آئندہ چند دنوں میں وضاحت کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اصل وفاداری یہ ہے کہ لیڈر کے سامنے سچ بات کی جائے اس کی خوشامد نہ کی جائے میں خوشامد کرنے والا نہیں سچ بات کرنے والا ہوں کسی کو اچھی لگے یا نہ لگے میں سچ بات کرتا رہوں گا اس ملک میں حکومتوں کی اندرون جو سب سے بیماری کھا گئی وہ خوشامد کا کلچر ہے ہم نے ملکر اس ملک کو مشکلات سے نکالنا ہے ہم نے سب سے پہلے پارٹی کو مضبوط کرنا ہے کسی کو شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے.
انشاء اللہ یہ میاں نواز شریف کی قیادت میں ہوگی ان سے وزیر اعظم کا عہدہ تو لے لیا گیا مگر ان سے لیڈری کا عہدہ کوئی نہیں لے سکتا کیونکہ یہ عوام نے ان کو دیا ہے پارٹی کو مضبوط کریں آئندہ دس ماہ میں کثرت سے آپ کے ساتھ ہوں گا یہاں بھی ہوں گا اور پورے ملک میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے ساتھ ہوں گا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے وزیراعظم کا عہدہ تو لے لیا گیا مگر لیڈری کوئی نہیں لے سکتا، نواز شریف کی قیادت میں پارٹی نہ صرف قائم رہے گی بلکہ مضبوط ہوگی جب کہ مشکل ترین وقت میں پارٹی کواورملک کومشکل حالات سے نکالنا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں