چیٹ جی پی ٹی اور دیگر اے آئی پلیٹ فارمز پر اینیمیٹڈ تصاویر بنانے کا فیچر متعارف

03:06 PM, 4 Apr, 2025

نیوویب ڈیسک

نیویارک : آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پلیٹ فارمز جیسے چیٹ جی پی ٹی اور گروک نے حالیہ برسوں میں صارفین کو جیبلی اسٹوڈیو کے مشہور اینیمیٹڈ انداز میں تصاویر بنانے کا فیچر پیش کیا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی نے حال ہی میں اپنے صارفین کو یومیہ تین مفت تصاویر بنانے کی اجازت دی ہے، جو وہ جیبلی اسٹوڈیو کے طرز میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

صارفین کو صرف اپنی تصویر اپ لوڈ کرنی ہوتی ہے اور پھر چیٹ جی پی ٹی یا گروک جیسے پلیٹ فارمز کو ہدایات دینا ہوتی ہیں کہ تصویر کو "جیبلی اسٹوڈیو انداز میں تبدیل کریں"۔ اس کے بعد اے آئی سسٹم چند سیکنڈز میں تصویر کو اینیمیٹڈ جیبلی اسٹوڈیو طرز میں بدل دیتا ہے۔ اس فیچر کا استعمال نہ صرف چیٹ جی پی ٹی بلکہ گروک، پرزما، فوٹوفونیا اور دیگر اے آئی پلیٹ فارمز پر بھی کیا جا سکتا ہے۔

جہاں یہ فیچر تخلیق کاروں اور صارفین کے لئے ایک دلچسپ تجربہ فراہم کرتا ہے، وہیں ماہرین اس ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کے خدشات بھی ظاہر کر رہے ہیں، خاص طور پر ذاتی تصاویر کے حوالے سے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا غلط استعمال پرائیویسی اور سکیورٹی کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

سٹوڈیو جیبلی، جو کہ جاپان کا معروف اینیمیٹڈ فلم اور کتاب ساز ادارہ ہے، 1985 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کی منفرد اینیمیشن اسٹائل نے عالمی سطح پر شہرت حاصل کی ہے۔ اس وقت، جیبلی اسٹوڈیو طرز کی اینیمیٹڈ تصاویر بنانے کا ٹرینڈ دنیا بھر میں مقبول ہو چکا ہے۔

مزیدخبریں