اسلام آباد : پنجاب اور کے پی میں الیکشن التوا کیس میں الیکشن کمیشن کے وکیل عرفان قادر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے اسے ماننے کا نہ الیکشن کمیشن پابند ہے اور نہ ہی حکومت۔ کابینہ بڑی چیز ہے اس فیصلے کو ایک عام شخص مسترد کرسکتا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے عرفان قادر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ اس فیصلے پر عمل نہ کرنے پر حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوسکتی بلکہ موجودہ تین رکنی بینچ کے خلاف توہین آئین ، توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
عرفان قادر نے کہا کہ چیف جسٹس نے اس فیصلے سے الیکشن کمیشن کا بھی عہدہ سنبھال لیا ہے ، حکومت بھی بن گئے ہیں اور اب یہ ہی رہ جاتا ہے کہ کوئی اور حکم کرکے تمام اختیارات اپنے پاس لے لیں۔