اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ججز صاحب! بہتر ہوتا لاڈلے کو شیروانی پہنا کروزیراعظم ہاؤس میں بٹھا دیتے،قوم کاوقت اور پیسہ بچ جاتا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکثریتی ججوں کے مسترد کردہ مقدمے میں فیصلہ غیر آئینی ہے، آئین پر انا کاحاوی ہونا ملک کیلئے مہلک ثابت ہوتا ہے، ناقابل عمل حکم سے سیاسی و آئینی بحران مزید گہرا ہو گا۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ فیصلہ سپریم کورٹ کے ججوں کی اکثریت کے فیصلوں کے متصادم ہے، 2017میں نواز شریف کی نااہلی کے غیر آئینی فیصلے کاخمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ جب سازش بےنقاب ہوتی ہے تو دیرہوچکی ہوتی ہے،6سال بعد پھر سہولت کاری قبول نہیں ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کے آئینی بحران کو مزید گہرا ہونے سے بچانے کے لیے ہم نے فل کورٹ کی استدعا کی ۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی وکلاء کو سنا ہی نہیں گیا ،انہیں فریق ہی نہیں بنایا گیا۔انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جو کچھ ہوا قوم نے دیکھ لیا ہے ۔