صوابی: خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کر کے انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج آفتاب آفریدی، ان کی اہلیہ اور دو بچوں کو شہید کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگردی کا یہ افسوسناک واقعہ صوابی کے قریب انبار انٹرچینج کے قریب پیش آیا۔ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جج آفتاب آفریدی کے 2 محافظ زخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ڈی پی او صوابی کے مطابق متاثرین پشاور سے اسلام اباد جا رہے تھے۔ نامعلوم دہشتگرد فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق جج آفتاب آفریدی سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات تھے جبکہ ان کی پوسٹنگ 13 فروری 2021 کو ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع بنوں میں 4 جوانوں کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں جو چند روز قبل لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ جانی خیل تھانے کے باہر مقامی افراد نے دھرنا دیا تھا اور بعد ازاں لواحقین نے لاشوں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا تھا۔
صوبائی حکومت نے قبائلی عمائدین سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرتے ہوئے لاشوں کی دفین کر دی تھی۔