اردن میں بغاوت کی کوشش ناکام، شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی سمیت متعدد گرفتار

02:56 PM, 4 Apr, 2021

 عمان: مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک اردن میں تختہ الٹنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی سمیت متعدد اہم افراد کو گرفتار کرے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اردن حکام کی جانب سے اس بات کی سختی سے تردید  کی گئی تھی کہ اردن میں بادشاہت کا تختہ الٹنے کی سازش میں کوئی گرفتاری نہیں کی گئی  تاہم اب سابق ولی عہد اور شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین نے اپنی ایک ویڈیو میں خود اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ انھیں فوج کی جانب سے گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں شہزادہ حمزہ بن حسین نے الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ملک اردن کے حکمران نااہل ہیں جو بری طرح کرپشن اور ہراساں کرنے کے واقعات میں ملوث ہیں۔

اردن فوج کے ترجمان کی جانب سے ملک میں جاری کشیدگی پر کوئی لب کشائی نہیں کی گئی، صرف اتنا بیان جاری کیا گیا ہے کہ انھیں احکامات ملے ہیں کہ ایسے عناصر کی سرکوبی کی جائے جو ریاست کی سیکیورٹی اور استحکام کیلئے خطرے کا باعث بن رہے ہیں۔

تاہم شہزادہ حمزہ بن حسین نے اپنی ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ ریاست کیخلاف ہونے والی کسی بھی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اردن کی فوج کے چیف آف جنرل سٹاف کی جانب سے مجھے بتایا گیا ہے کہ مجھ پر کہیں بھی جانے، لوگوں سے ملنے اور کسی بھی قسم کا رابطہ کرنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ فوجی جنرل کی جانب سے مجھ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے رابطے کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی استعمال نہیں کر سکتا۔

شاہ عبداللہ کے سوتیلے بھائی کا کہنا تھا کہ ریاست کی دگرگوں حالت کا میں ذمہ دار نہیں بلکہ وہ عناصر ہیں جو گزشتہ دہائیوں سے کرپشن، لاقانونیت اور لوگوں کو ہراساں کرنے میں ملوث ہیں۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں سوال اٹھایا کہ آج اردن کے قومی ادارے لوگوں کا بھروسہ کھو چکے ہیں، کیا اس کا الزام بھی مجھ پر عائد کیا جائے گا؟ حالات کو اس نہج تک پہنچا دیا گیا ہے کہ کوئی ان ناانصافیوں پر اگر اپنی زبان کھولے تو اسے دھمکیوں اور گرفتاری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب عرب کی علاقائی طاقتوں مصر، سعودی عرب کیساتھ ساتھ امریکا اور دیگر کئی ممالک کی جانب سے جاری بیانات میں اردن کے شاہ عبداللہ کو بھرپور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

 بشکریہ:نئی بات

مزیدخبریں