چھتیس گڑھ: اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے نکسل باغیوں کیساتھ تصادم کے دوران بھارتی فوج کے 22 اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ تصادم ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے بیجاپور اور سکما کی سرحد کے قریب پیش آیا۔ اتنی بڑی تعداد میں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت سے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خبریں ہیں کہ نکسل باغیوں نے انڈین فوجیوں کو ہلاک کرکے ان کی لاشوں کو بھی اپن قبضے میں لے لیا ہے اور انھیں واپس کرنے پر بھی ابھی تیار نہیں ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کے علاوہ متعدد زخمی فوجیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
میڈیا میں اس اندوہناک لڑائی کی بڑی بھیانک خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ تاہم فوجی حکام اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں جس سے عوام میں غم وغصے لی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکام صرف 16 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر رہے ہیں لیکن انڈین ٹیلی وژن چینلجز بتا رہے ہیں کہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ انڈین فوج اور نکسل باغیوں کے درمیان یہ تصادم گزشتہ روز شروع ہوا تھا اور اعلیٰ سطح پر اس کی اجازت دی گئی تھی۔ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسروں کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ آپریشن ان کے جوانوں کیلئے موت کی وادی ثابت ہوگا۔ خبریں ہیں کہ متعدد فوجی لاپتا ہو چکے ہیں لیکن حقیقتاً انھیں بھی نکسل باغیوں نے حراست میں لے رکھا ہے۔