واشنگٹن : کورونا کی تیسری لہر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ ویکسی نیشن کے باوجود کورونا کیسز اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 13 کروڑ 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اموات کی مجموعی تعداد اٹھائیس لاکھ انسٹھ ہزار 257 تک پہنچ گئی۔بھارت میں صورتحال سنگین ہوگئی۔فرانس اور اٹلی میں دوبارہ لاک ڈاؤن لگادیا گیا۔
نیو نیوز کے مطابق کورونا کی تیسری لہر نے دنیا بھر میں تباہی مچادی ہے ۔صرف امریکا میں متاثرہ مریض تین کروڑ تیرہ لاکھ 83 ہزار 126 ہوگئے ہیں۔ پانچ لاکھ اڑسٹھ ہزار 513 افراد وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔بھارت میں مریض ایک کروڑ چوبیس لاکھ پچاسی سے بھی بڑھ گئے۔اب تک ایک لاکھ چونسٹھ ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔
رواں ہفتے انڈیا میں کورونا کے نئے متاثرین کی جو تعداد سامنے آئی ہے، اس کی بنیاد پر انڈیا کو دنیا میں کورونا انفیکشن کا موجودہ ہاٹ سپاٹ کہا جا رہا ہے۔ ہفتے کے روز انڈیا میں 93 ہزار سے زیادہ نئے متاثرین کی تصدیق ہوئی اور کووڈ 19 کے باعث 500 سے زائد افراد کی موت ہوگئی۔ یہ تعداد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
روزانہ کی تعداد میں کورونا انفیکشن کے نئے متاثرین کے حساب سے جمعہ کے روز انڈیا نے امریکا اور برازیل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ جمعہ سے پہلے صرف برازیل ہی انڈیا سے پیچھے تھا۔ انڈیا میں کورونا کے تقریباً 69 ہزار متاثرین کی تصدیق ہوئی تھی اور برازیل میں تقریبا 72 ہزار نئے متاثرین سامنے آئے تھے لیکن گزشتہ روز انڈیا نے کورونا انفیکشن کے نئے متاثرین کے معاملے میں دونوں ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا۔
اوسطاً سات دن تک انڈیا میں کورونا انفیکشن کے جو نئے متاثرین اب سامنے آرہے ہیں وہ بھی دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔بھارت کی مرکزی وزارت صحت کے مطابق ایک ہی دن میں ستمبر 2020 کے دوران انڈیا میں کووڈ 19 کے 90 ہزار سے زیادہ متاثرین سامنے آئے تھے۔ اب ایک بار پھر اسی رفتار سے کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔
کورونا کی وجہ سے روزانہ ہونے والی اموات کی تعداد بھی نومبر دسمبر 2020 کی سطح تک پہنچ چکی ہے جب اس وبا کی وجہ سے ملک میں روزانہ 500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو رہے تھے۔ انڈیا میں کووڈ 19 سے اب تک ایک لاکھ 64 ہزار 110 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا انفیکشن کے کل متاثرین کے لحاظ سے انڈیا دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق انڈیا اور برازیل کے مابین زیادہ فرق نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ ہی امریکہ سب سے زیادہ متاثرین کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
دوسری طرف فرانس میں کورونا کے انتہائی تشویشناک حالت کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ملک میں قومی سطح پر تیسرا لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔ سکول اور غیر ضروری دکانیں آئندہ چار ہفتے کے لیے بند رہیں گی۔ شام سات بجے سے صبح چھ بجے تک کرفیو لگایا جائے گا۔
جمعے کے روز کورونا کے انتہائی تشویشناک حالت کے یومیہ مریضوں کی تعداد 145 سے بڑھ گئی ہے جو کہ گذشتہ پانچ ماہ کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ جمعے کو سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 46677 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی جبکہ 304 متاثرہ افراد ہلاک ہوئے۔
ادھر اٹلی کو کورونا وائرس کی تیسری لہر کا سامنا ہے اور یومیہ 20000نئے متاثرین سامنے آ رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر اٹلی نے ایسٹر کے موقع پر کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے تین روزہ سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے اور تمام شہر اب ’ریڈ زون‘ میں ہیں جو پابندیوں کا سب سے سخت درجہ ہے۔
غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے، لیکن لوگوں کو اپنے گھروں میں دو افراد کے ساتھ ایسٹر کا کھانا کھانے کی اجازت ہے۔ گرجا گھر بھی کھلے ہیں، لیکن شرکا کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ اپنے اپنے علاقے میں ہی چرچ سروس میں شرکت کریں۔