دنیا میں چینی، نمک اور گوشت کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لاکھوں لوگ مر رہے ہیں

دنیا میں چینی، نمک اور گوشت کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لاکھوں لوگ مر رہے ہیں
کیپشن: فائل فوٹو

عالمی خوراک کے رجحانات پر طب کے جریدے لینسٹ میں شائع ہونے والی ایک تازہ ترین تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں ہر5 میں سے ایک موت کا سبب نامناسب خوراک ہے
 
عالمی خوراک کے رجحانات پر طب کے جریدے لینسٹ میں شائع  ہونے والی ایک تازہ ترین تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 195 ممالک میں سروے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ہر ملک میں لوگ نامناسب خوراک کھا رہے ہیں اور پریشان کن حد تک غیر معیاری خوارک کا استعمال کیا کا رہا ہے۔
اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں ہر 5میں سے ایک موت کا ذمہ دار نامناسب خوراک کا استعمال ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ چینی، نمک اور گوشت کے زیادہ استعمال کی وجہ سے لاکھوں لوگ مر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں ایک ارب کے قریب لوگ غذائی کمی کا شکار ہے اور دو ارب لوگ ضرورت سے زیادہ غذا لے رہے ہیں۔
اس تحقیق نے 1990 اور 2017 کے درمیان خوارک اور بیماریوں کے رجحانات کا اندازہ لگانے کے بعد خبردار کیا ہے کہ صحت مند زندگی برقرار رکھنے کے لیے بہت سارے لوگ بہت ہی کم مقدار میں اناج، پھل، گری دار میوے اور بیج کھا رہے تھے۔
اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایک کروڑ دس لاکھ اموات نامناسب خوراک کی وجہ سے ہوئی ہیں، ان اموات کی بڑی وجوہات میں دل کی بیماریاں تھی۔
اس تحقیق کے مصنف اور واشنگٹن یونیورسٹی کے انسیٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس کے ڈائریکٹر کہتے ہیں کہ ’یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے جو کئی لوگوں نے برسوں سے سوچا ہوگا کہ دنیا میں کسی بھی دوسرے عنصر سے زیادہ نامناسب خوراک اموات کی ذمہ دار ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اندازے کے مطابق نامناسب غذائی عناصر میں سوڈئیم کا زیادہ استعمال اور کم مقدار میں صحت مند خوراک لینا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق خوارک کے لحاظ سے زیادہ شرح اموات والا ملک ازبکستان اور کم شرح اموات والا ملک اسرائیل ہے۔