موبائل ایپ ٹک ٹاک پر بھارت میں پابندی عائد کردی گئی

01:50 PM, 4 Apr, 2019

نئی دہلی:سوشل میڈیا موبائل ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر بھارت میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی مدراس ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارتی عدالت نے کہا ہے کہ ویڈیو شئیرنگ ایپ فحاشی پھیلانے کا سبب بن رہی ہے۔انڈو نیشیا اور بنگلہ دیش میں ٹکٹ ٹاک پر پہلے ہی پابندءعائد ہے۔بھارت میں بھی اس ایپ پر پابندی عائد کی جائے۔بھارتی حکومت کو اس سلسلہ میں اقدامات کرنے چاہئیے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس موبائل ایپ کی وجہ سے فحاشی عام ہو رہی ہے اور بالخصوص بالغ بچے غیر اخلاقی سرگرمیوں کا شکار ہو رہے ہیں۔اس ایپ سے ملکی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک ایپ دیگر ممالک کے ساتھ بھارت میں بھی بہت مقبول ہے اور 104ملین صارفین اس کا استعمال کر رہے ہیں۔پچھلے کچھ عرصہ میں ٹک ٹاک ایپ نے بہت مقبولیت حاصل کی ہے۔ڈب سمیش کے بعد ٹک ٹاک ایپلی کیشن نے سب کو اپنا دیوانہ بنا لیا۔آج کل کی نوجوان نسل میں تو کیا ہر عمر کے اسمارٹ فون صارف کے موبائل میں ٹک ٹاک ایپلی کیشن موجود ہے جس پر سب ڈبنگ کر کے اپنی ویڈیوز بناتے اور اپ لوڈ کرتے ہیں۔

ٹک ٹاک ایپلی کیشن کے استعمال کو بڑھنے سے روکنے اور لوگوں میں اس کا مزید پھیلاﺅروکنے کے لیے تامل ناڈو کی حکومت نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن پر پابندی کے لیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔تامل ناڈو کی حکومت نے اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ٹک ٹاک ایپلی کیشن کے بائیکاٹ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

ایپلی کیشن پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے کی وجوہات بتاتے ہوئے ممبر اسمبلی نے بتایا کہ یہ ایپلی کیشن ملک کے نوجوانوں اور بچوں کو گمراہ کر رہی ہے اور بچے اس پر نازیبا اور نامناسب ویڈیوز دیکھ کر اپنا مستقبل تباہ کرسکتے ہیں۔اس حوالے سے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر ایم منی کاندان نے کہا تھا کہ اب چونکہ سیاسی رہنماؤں نے بھی اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے لہٰذا ٹک ٹاک ایپلی کیشن پر پابندی عائد کرنے کے لیے اپیل کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس گیم کو بھی ٹھیک اسی طرح بند کروایا جائے گا جس طرح ملک میں بلیو وہیل گیم پر پابندی عائد کی گئی تھی۔اور آج بھارت کی عدالت نے ملک میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کا حکم دے دیا ہے۔

مزیدخبریں