گوادر: گوادر میں چکن گونیا کے نام سے نئی بیماری نے وبال مچا دیا۔ اس بیماری کی وجہ سے گوادر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پھیلی ہوئی بیماری وباءکی صورت اختیار کرچکی ہے اورلوگ بخار،سردرد،الرجی اور جسم کے درد کی بیماری میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق چکن گونیا کا مرض ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔
صوبائی حکومت کے مطابق مرض پر قابو پانے کیلئے اور مریضوں کی بیماری سے نجات دلوانے کیلئے ڈاکٹروں کی ٹیمیں گوادر پہنچ گئی ہیں لیکن ابھی تک مرض پر قابو نہیں پایا جاسکا۔گوادر کے مقامی ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے چکن گونیا کے مریض ہسپتال آرہے ہیں لیکن یہاں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیماری کی تشخیص کیلئے سہولیات نہیں ہیں۔محکمہ صحت گوادر کے اہل کار کے مطابق پورے ضلع میں مرض پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں اور ریمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یکم اپریل سے سرکاری ہسپتالوں میں 1500 سے زائد مریض رجسٹر ہوچکے ہیں اور ابھی تک مزید مریض آرہے ہیں۔ڈاکٹرز کے مطابق چکن گونیا ایسا مرض ہے جس میں بخار،سردرد،الرجی اور پورے جسم میں درد محسوس ہوتا ہے۔ گوادر میں لوگ رواں سال جنوری سے اس وائرس کا شکار ہونا شروع ہوگئے تھے۔صوبائی حکومت کے مطابق چکن گونیا جان لیوا مرض نہیں ہے اور چند احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس مرض سے بچا جاسکتا ہے جن میں اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا،پانی کو ڈھانپنا،گھروں اور محلے وغیرہ میں سپرے کرناشامل ہے۔