گڑھی خدا بخش: پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی 38 ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا میری ماؤں، بہنوں، بزرگوں، نوجوانوں آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ آج کے دن جمہوریت کے بانی کو پھانسی دی گئی۔ آج کے دن دنیا کے مظلوں اور محکوموں کے لیڈر کو پھانسی دی گئی۔ عالم اسلام کے حقیقی ترجمان کو پھانسی دی گئی۔ آج بچہ، بچہ جانتا ہے بھٹو کا جرم یہ تھا اس نے عوام سے سچا عشق، عوام کو طاقتور بنانا چاہا۔
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا افسوس کہ آج تک بھٹو کو انصاف نہ مل سکا اور نہ بھٹو کے وارثوں کو۔ بھٹو کا جرم تھا اس نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی اور ایٹمی طاقت بنایا۔ آج بھی ہر زبان پر ایک ہی سوال ہے بھٹو کا عدالتی قتل کیوں کیا گیا؟۔ ان کا جرم کیا تھا۔ جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں تو وہ بھٹو ہے، عوام کے دفاع کیلئے قربانیاں دیں تو وہ بھٹو ہے۔ بھٹو ایک انسان کا نام نہیں ایک نظریے اور جدوجہد کا نام ہے۔
انہوں نے کہا ہمیں تو قربانی دینا ورثے میں ملا ہے میں پوچھتا ہوں کب تک آپ بھٹو کو قتل کرتے رہو گے۔ ان کی نہ تو کوئی داخلی پالیسی ہے اور نہ خارجہ پالیسی۔ دہشت گردی کے معاملے پر ملک جہاں دو سال پہلے کھڑا ہوا تھا آج بھی وہیں کھڑا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے فوجی عدالتوں کی ضرورت پڑی۔ دو سال بعد بھی آج فوجی عدالتوں کی ضرورت کیوں پڑی ہے؟۔ بلاول نے مزید کہا حکمرانوں میں وہ اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے وہ صحیح وقت پر درست فیصلہ کر سکیں۔ یہ ملک کیلئے نہیں صرف کرپشن سے کمائے گئے پیسوں کو بچانے کا سوچتے ہیں۔ ان کو قومی سلامتی کی نہیں پاناما کی پریشانی ہے۔ ان حکمرانوں سے خیر کی امید نہ رکھیں۔ میاں صاحبان اور مسلم لیگ ن پورے ملک میں ترقی کا ڈھول پیٹ رہے ہیں۔ میں پوچھتا ہوں ترقی کہاں ہو رہی ہے۔ یہ کیسی ترقی ہے جو اشتہارات تک محدود ہے۔ میاں صاحب سن لیں آپ اپنے آپکو بے وقوف بنا سکتے ہیں لیکن 20 کروڑ عوام کو نہیں۔ اگر ترقی ہو رہی ہے تو بیرونی قرضے کیوں بڑھتے جا رہے ہے؟۔ آئی ایم ایف سے نجات کیوں نہیں ملتی؟۔
انہوں نے کہا گڑھی خدا بخش کے لوگ اِن حکمرانوں سے خیر کی امید نہ رکھیں۔ میاں صاحب یہ لوگ آپ کی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں۔ حال ہی میں ہمارے رہنما بابر بٹ کو اس کے گھر میں گھس کر قتل کیا گیا۔ میاں صاحب عوام آپ سے نجات پانا چاہتے ہیں۔ پچھلے دنوں میاں صاحب اپنے لشکر کے ساتھ سندھ فتح کرنے آئے تھے۔ میاں صاحب سندھ کے لوگ آپ کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ سندھ کے لوگ آپ کے جھوٹے وعدوں کو پہچانتے ہیں۔ سندھ کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آپ کو سندھ کیوں یاد آیا۔
بلاول بھٹو نے کہا 2 سال پہلے نواز شریف نے مٹھی کے لیے دو ارب روپے کا اعلان کیا تھا کیا ہوا اس اعلان کا۔ ٹھٹھہ کو آپ کے جھوٹے دلاسوں کی ضرورت نہیں۔ آپ صرف چند مخصوص علاقوں کو گیس کے منصوبے منظور کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟۔ میاں صاحب آپ بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور سیاسی رشوت دینا بند کر دیں۔
انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے منشور کی تیاری شروع کر دی ہے جو مکمل عوامی اور فلاحی منشور ہو گا۔ ہمارے منشور میں تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ کسان کو فصل کی قیمت اور مزدور کو صحیح معاوضہ ملے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا عوام کی خدمت پر یقین رکھتا ہوں اور انہیں خوشحال دیکھنا چاہتا ہوں۔ مجھے ملک کے نوجوانوں پر مکمل اعتماد ہے۔ آپ نے اس ملک کو آگے بڑھانا ہے۔ ملکی مسائل اور سیاست سے نوجوان خود کو علیحدہ نہ رکھیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں