سوڈام :فضائی حملے میں خرطوم میں20 شہری ہلاک ہوگئے ۔ شہر کے جنوب میں ایک فضائی حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم 20 شہری ہلاک ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق 15 اپریل کو باقاعدہ فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہو اہے اورا س سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ بمباری کی وجہ سے لاشیں بری طرح جھلس گئی ہیں ۔
ان جھڑپوں کی وجہ سے سوڈان کے 48 ملین میں سے نصف سے زیادہ لوگوں کو اب انسانی امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے، اور اقوام متحدہ کے مطابق ساٹھ ملین افراد کے لیے کھانے کی اشیا کی کمی کا سامنا ہے ۔عدم تحفظ، لوٹ مار کی رکاوٹوں کے باوجود عالمی ادارہ کا کہنا ہے کہ وہ لاکھوں ضرورت مندوں کو امداد پہنچانے میں کامیاب رہا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جنگ نے اندرونی طور پر تقریباً 3.8 ملین افراد بے گھرہیں جب کہ دیگر ملین سرحدیں عبور کر کے پڑوسی ممالک میں جا چکے ہیں۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق، بے گھر ہونے والوں میں خرطوم سے تقریباً 2.8 ملین ہیں۔
خرطوم میں، ریسکیو ٹیمیں امداد کا واحد ذریعہ رہی ہیں، جو زندہ بچ جانے والوں کو بم زدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالنے میں مدد کرتی ہیں۔تقریباً پانچ ماہ گزرنے کے باوجود تشدد میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔عینی شاہدین کے مطابق گذشتہ روز ایک بار پھر فوج نے شمالی خرطوم میں آر ایس ایف کے ٹھکانوں پر راکٹ فائر کئے تھے ۔