گوسٹ فلائٹس کیا ہوتی ہیں اور کیوں چلائی جاتی ہیں؟

 گوسٹ فلائٹس کیا ہوتی ہیں اور کیوں چلائی جاتی ہیں؟

گوسٹ پروازکا سن کر لوگوں کے ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا واقعی ایسے جہاز اڑان بھرتے ہیں جن میں نہ مسافر ہوتے ہیں اور نہ ہی سامان۔  دوسرا ایم سوال کہ ایک ایئرلائن پائلٹ اور عملے کو ایسی پرواز کی ادائیگی کیوں کرے گی؟

تو جان لیجیئے کہ ان سب سوالوں کا جواب ہاں میں ہیں  ۔ یورپ میں ہر ماہ درجنوں ایسے طیارے ٹیک آف کرتے ہیں جو بنیادی طور پر خالی ہوتے ہیں یا اپنی گنجائش کے 10 فیصد سے بھی کم ہوتے ہیں۔ انھیں ’گھوسٹ فلائٹس‘ یا بھوت پروازیں کہا جاتا ہے۔
  ہوائی اڈوں پر ایئر لائنز کو مقررہ اوقات میں اپنے ٹیک آف اور لینڈنگ کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے طے شدہ پروازوں کا کم از کم 80 فیصد اڑانے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس سے انھیں منسوخی کے لیے 20 فیصد تک مارجن ملتا ہے۔

اگر فلائٹ  آپریشن کی مقررہ  مقدار پوری نہ ہو  تو   سلاٹ برقرار رکھنے کے لیے خالی طیارے  اڑا ئے جاتے ہیں ۔ 
 

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ان بھوت پروازوں سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا اور یہ ایک غیر ضروری اور فضول عمل ہے۔
لیکن حقیقت میں گوسٹ فلائٹس کا نظام ہوائی اڈوں پر ان کی زیادہ سے زیادہ ممکنہ صلاحیت کے مطابق سلاٹس کی مربوط تقسیم کے علاوہ ایئر لائنز کے درمیان مسابقت کو یقینی بنانے اور صارفین کو فائدہ  پہنچانے میں مدد دیتا ہے ۔