اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزارتِ داخلہ سے استعفی دینے کی وجہ سامنے لے آئے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے بتایا کہ ان کے استعفے کی وجہ عمران خان تھے کیونکہ میں چاہتا تھا کہ عمران خان کو آبپارہ سے آگے نہ آنے دیا جائے لیکن اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کو ریڈ زون آنے کی اجازت دی جس پر انہوں نے استعفیٰ دیا۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ انہوں نے عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کے خلاف رینجرز ، ایف سی اور پولیس کو کارروائی کا حکم دے دیا تھا جبکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ عمران خان اور طاہر القادری آبپارہ سے ایک انچ آگے آئیں۔
چوہدری نثار کے مطابق اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے ان کی یعنی وزیر داخلہ کی مرضی کے خلاف دھرنے والوں کو ریڈ زون آنے کی اجازت دی جس پر استعفیٰ دے دیا۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار نے سال 2018 کے انتخابات سے قبل 34 سالہ رفاقت کے بعد مسلم لیگ (ن) سے اپنی راہیں جدا کرلی تھیں، پارٹی سے رخصت ہونے سے پہلے انہوں نے کھلے عام شریف برادران کے فیصلوں پر ناراضی کا اظہار کیا تھا، آخری مرتبہ وہ بیگم کلثوم نواز کے جنازے میں شرکت کے وقت دیکھے گئے تھے۔
چوہدری نثار اور شریف برادران کے درمیان اختلافات اس وقت کھل کر سامنے آئے تھے جب سابق وزیر نے کہا تھا کہ وہ انتخابی ٹکٹ کے لیے مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی سے بھیک نہیں مانگیں گے۔
اس کے علاوہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ’خاندانی جماعت‘ بننے پر بھی تنقید کی تھی جس پر انہوں نے کہا تھا کہ میں کبھی پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتا تھا لیکن اب پارٹی میں رہنا مشکل ہے۔
بعدازاں چوہدری نثار نے 2018 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور پنجاب اسمبلی کی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔