اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے 5 اگست سے یکطرفہ اقدامات نے خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن، مواصلاتی، میڈیا بندش کو روز 395 بیت گئے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک ہفتے میں بھارتی فورسز کی بربریت سے 20 مزید کشمیری شہید ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فورسز نے چند ماہ میں جعلی مقابلوں میں 300 کشمیری شہید کر دیے۔ پیلٹ گنز کے غیرقانونی استعمال سے درجنوں کشمیری شدید زخمی اور بینائی سے محروم ہو گئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی انسانیت سوز مظالم کی براہ راست ذمہ داری ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہندی زبان کے زبردستی نفاذ کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان، کشمیری عوام ہندوستان کے غیرقانونی غاصبانہ اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارت عالمی قوانین، چوتھے جنیوا کنونشن کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ عالمی برادری ہندوستان کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ دنیا، ہندوستان کو لاک ڈاؤن، مواصلاتی بندش کے خاتمے پر مجبور کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، سویڈن اور ناروے میں گستاخانہ جسارتوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ دنیا بھر میں مسلم جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کا کوئی جواز نہیں۔ اظہار رائے، صحافتی آزادی کے نام پر گستاخانہ فعل ناقابل برداشت ہے۔اس طرح کی کارستانیاں پرامن بقائے باہمی کے عالمی اصولوں کے خلاف ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ تازہ ترین بھارتی جھڑپیں بھارتی بالادستی پر مبنی اقدامات کا تسلسل ہے۔ چین بھارت سرحدی تنازعات کا پرامن حل خطے کے امن کے مفاد میں ہے۔ پاک چین دوستی خطے میں امن وستحکام کی ضامن ہے۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے 4 بھارتی دہشتگردوں کی اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی دہشتگردی کی فہرست میں شمولیت کی سفارش کی۔ گوندا پٹنائک اور انگارا اپاجی کو اقوام متحدہ فہرست سے نکالنے کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارتی ریاستی دہشتگرد، پاکستان میں دہشتگردی میں مطلوب ہیں۔ بھارت، پاکستان میں دہشتگردی کیلئے ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار سمیت دیگر دہشتگرد تنظیموں کی معاونت کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے 11 ہندو شہریوں کو 9 اگست کو بھارتی ریاست راجھستان میں قتل کیا گیا۔ ہندوستان کو پاکستانی ڈاکٹر کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم، معلومات کی فراہمی کی درخواست کی۔