واشنگٹن: ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان سے سیکیورٹی تعاون کی معطلی کا اعلان جنوری 2018 میں کیا گیا تھا اور اس میں کولیشن سپورٹ فنڈ بھی شامل ہے۔
ترجمان پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 کروڑ ڈالر امداد منسوخی سے متعلق اعلان نیا فیصلہ یا نیا اعلان نہیں، یہ اعلان فنڈز کی ازسرنو ترتیب کیلئے مدت ایکسپائر ہونے سے پہلے جولائی کی درخواست کی توثیق ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی معطلی کی صورت حال برقرار ہے۔ پاکستان سے سیکیورٹی تعاون کی معطلی کا اعلان جنوری 2018 میں کیا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی تعاون منسوخی میں کولیشن سپورٹ فنڈ بھی شامل ہے اور 30 کروڑ ڈالر منسوخی کی خبروں میں کئی چیزوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ فنڈ کی منسوخی کی حالیہ خبروں سے کولیشن سپورٹ فنڈ کی تفصیلات کو مسخ کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جنوری سے پاکستانی فوجی حکام سے اعلیٰ ترین سطح پر رابطے میں ہے، امریکا اور پاکستان تمام دہشگرد گروپوں کو شکست دینے کے عزم پر قائم ہیں، پاکستان اور امریکا افغانستان کا مستقبل پر امن ہونے کا وژن رکھتے ہیں۔
ترجمان پینٹاگون نے مزید کہا کہ پاکستان پر حقانی گروپ سمیت تمام دہشت گرد گروپوں کے خلا ف بلا امتیاز کارروائی کے لیے دباو ڈالتے رہیں گے۔ طالبان قیادت کو مذاکرات کی میز پر لانے یا گرفتار کرکے بے دخلی کے لیے بھی پاکستان پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔