اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور لوگوں سے بات چیت چل رہی ہے ابھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔اسی لیے ایوان صدر کی ملاقات کے حوالے سے سچ نہیں بولا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں سابق وزیر اعظم عمران خان آج روسٹرم پر جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اپنا بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی طاقتور لوگوں سے بات چیت کی خبریں گردش میں ہیں جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاست دان کے بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔سیاست دان بات چیت تو کیا کرتا ہے لیکن مجرموں کے ساتھ بات چیت نہیں ہو گی۔ بات چیت سیاسی لوگوں سے ہو گی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان سے پوچھا گیا کہ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں جب ایوان صدر میں ’طاقتور لوگوں‘ سے مبینہ ملاقات کے بارے میں اُنہوں نے کہا تھا کہ وہ جھوٹ بولتے نہیں لیکن وہ سچ کہہ نہیں سکتے تو عمران خان نے کہا کہ انہوں نے یہ بات اس تناظر میں کہی تھی کہ مذاکرات ابھی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ جیسا بندہ بھی سچ کہنے سے ڈرتا ہے تو عمران خان نے جواب دیا کہ وہ ڈرتے کسی سے نہیں ہیں لیکن بات چیت کا کچھ نتیجہ تو سامنے آئے۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نواز کو پاسپورٹ واپس کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ سیلاب زدگان کیلئے ٹیلی تھون کے ذریعے اکٹھی ہوئی رقم اگلے ہفتے سے صوبوں میں تقسیم کی جائے گی۔