اسلام آباد: سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایک مرتبہ پھر سرخرو ہوئے ہیں اور ان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے کوشش کی کہ وزیراعظم کا نام آف شور سے جوڑا جائے۔
کچھ لوگوں نے کافی کوشش کی اور وزیراعظم عمران خان کا نام آف شور کمپنیز سے جوڑنا چاہا-مگر ایک بار پھر عمران خان سرخرو رہے-ICIJ نے تصدیق کردی کہ عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے-وزیراعظم نے یہ بھی واضح کردیاکہ کوئی بھی پاکستانی ہو تحقیق ہوگی غیر قانونی عمل ہوا توکارروائی ہوگی pic.twitter.com/xPadt54l2A
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) October 3, 2021
سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ آئی سی آئی جے نے تصدیق کی ہے کہ عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے۔وزیراعظم نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ کوئی بھی پاکستانی ہو تحقیق ہو گی اور غیر قانونی عمل ہوا تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
خیال رہے کہ آج ٹیکس چوری اور بے نامی دولت چھپانے کا ایک اور عالمی اسکینڈل منظر عام پر آگیا ہے۔ ، پاکستان سمیت ایک سو سترہ ممالک کی اہم شخصیات سے متعلق مالی تفصیلات شامل ہیں۔ دنیا بھر کے 600 سے زائد رپورٹرز اور 117 ملکوں کے 150 میڈیا اداروں نے تحقیقات میں حصہ لیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنڈورا پیپرز پاناما پیپرز سے بڑا سکینڈل ہے اور اس میں پاناما سے زیادہ پاکستانیوں کے نام ہیں ۔ دو سو سے زائد ممالک کی 29 ہزار آف شور کمپنیوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پاکستان سمیت 45 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 130 ارب پتی افراد کی خفیہ جائیداد کا پتا چلا گیا ۔
آئی سی آئی جے کی تحقیقات کے دوران ایک کروڑ 19 لاکھ سے زائد خفیہ دستاویزات کو کھنگالا گیا ہے۔ پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام آئے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین آف شور کمپنی کے مالک نکلے ہیں۔ اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار، وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے صاحبزادے عبداللہ مسعود، وفاقی وزیر مونس الٰہی، سینیٹر فیصل واؤڈا، وزیر صنعت خسرو بختیار، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما شرجیل انعام میمن، میجرجنرل(ر)نصرت نعیم, جنرل (ر)افضل مظفرکے بیٹےحسن مظفر، سی ای اوابراج گروپ عارف نقوی، جنرل (ر)شفاعت اللہ،کرنل (ر)راجہ نادرپرویز، زہرہ تنویراہلیہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) تنویر طاہر، شہناز سجادہمشیرہ جنرل(ر)علی قلی خان، امپریل شوگرمل کے مالک نویدمغیث شیخ کی بھی آف شور کمپنی نکلی ہے۔
ٹریڈربشیرداؤد،نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی، جنرل(ر)خالدمقبول کے داماد احسن لطیف، علی جہانگیرصدیقی، مرچنٹ آصف حفیظ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کےایم ڈی عدنان آفریدی، لیفٹیننٹ جنرل(ر)شفاعت اللہ شاہ کا نام بھی پینڈورا پیپرز میں شامل ہے۔
فہرست کے مطابق کاروباری شخصیت عارف شافی، سابق ایئرمارشل عباس خٹک کے بیٹوں عمراور احدخٹک، ایگزٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے۔
غیر ملکی شخصیات کی پینڈورا پیپرز میں آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ان میں اردن کے شاہ عبداللہ ، قطر کے حکمرانوں ، یوکرائن ، کینیا ایکواڈور کے صدور شامل ہیں۔ جمہوریہ چیک کے صدر ، روسی وزیر کانسٹائن ، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ، آذربائیجان کے صدر ،برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر ، کولمبیا کی گلوکارہ شکیرا نے بھی آف شور کمپنیاں بنائیں۔
پنڈورا پیپرز میں6بھارتی سیاست دانوں، چین کے2، یواےای کے11، روس کے 19 ، برازیل کے9، یوکرین کے 38 اور نائیجیریاکے 10، برطانیہ کے 9 اور سعودی عرب کے پانچ سیاست دانوں، اٹلی کے4،انڈونیشیا2، فرانس کے 3، اسپین کے5، پرتگال کے3سیاستدانوں کےنام بھی شامل ہیں۔