تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا جس کے بعد دوبارہ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں تعلیمی ادارے، مساجد اور عوامی مقامات ایک ہفتے کیلئے بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دارالحکومت تہران میں تھیٹرز، جِم، سیلون، میوزیم اور کیفے بھی بند رہیں گے جبکہ ہر قسم کی سماجی تقاریب پر بھی پابندی ہو گی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں موجودہ لاک ڈاؤن 9 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ماہرین کی جانب سے تہران میں کورونا کیسز میں 5 گنا اور اموات میں 3 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کرنے کے بعد لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
دوسری طرف ایران کے صدر نے کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانوں اور سخت سزا کا اعلان کر دیا ہے۔ پابندیوں پر عمل نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک سال کیلئے معطل کیا جا سکتا ہے۔
پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے کاروبار بند کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے والے افراد کو بینکوں، دفاتر اور دکانوں میں سہولیات نہ دینے کا کہا گیا ہے اور جو ان افراد کو سہولیات دے گا ان اداروں پر جرمانہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایران میں کورونا کیسز کی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار سے زائد اور اموات 26 ہزار 700 سے زیادہ ہیں۔