ریاض: سعودی عدالت نے ایک خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ موسیقار سے شادی مذہبی طور پر ناجائز ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک سعودی لڑکی نے اپنی مرضی سے موسیقار سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم ان کے اہل خانہ نے انکار کر دیا۔
جس کے بعد خاتون نے سعودی عدالت سے رجوع کیا اور استدعا کی کہ انہیں شادی کی اجازت دی جائے۔ تاہم سعودی عدالت نے خاتون کے اہل خانہ کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہوسکتی کیونکہ مذہب کے مطابق موسیقی حرام ہے اور اس فیصلے کو اپیل کورٹ نے بھی حتمی فیصلہ قرار دے دیا۔
دوسری جانب سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ صرف موسیقار نہیں بلکہ ایک اچھے انسان ہیں اور اب وہ اپنے قانونی حق کے لیے اعلیٰ حکام سے رابطہ کریں گی۔
واضح رہے کہ مذکورہ سعودی لڑکی کو دوسال قبل ایک بینک مینیجر نے شادی کی پیشکش کی تھی جو کہ موسیقار بھی ہیں لیکن خاتون کے گھر والے نہیں مانے جس پر لڑکی نے اپنے بھائیوں پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سعودی عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب میں خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے معاشی اور معاشرتی اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں جس کے پیش نظر ملک میں خواتین پر عائد ڈرائیونگ کی پابندی کو بھی حال ہی میں ختم کیا گیا ہے۔