اسلام آباد: ہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں دی گئی سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ 19 ستمبر کو سنایا تھا جس میں تینوں ملزمان کی سزائیں معطل کر کے ان کی رہائی کا حکم دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا معطلی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جو 41 صفحات پر مشتمل ہے اور فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست ضمانت پر دیا گیا فیصلہ سزا کے خلاف اپیلوں کا کیس متاثر نہیں کرے گا۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لیے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا۔ احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا۔ احتساب عدالت کے فیصلے میں مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکر بھی نہیں۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں۔تفصیلی فیصلے کے مطابق ٹرائل کورٹ نے نائن اے فور میں ملزمان کو بری کیا اور ملزمان پر نائن اے فور کے تحت بھی فرد جرم عائد کی گئی۔ استغاثہ نے نائن اے فور کی بریت کو چیلنج نہیں کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فائنڈنگز حتمی نہیں ہماری رائے یا آبزرویشنز اپیلوں کو متاثر نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر کو سزائیں سنائی تھیں۔