لندن: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آمر کے گھر کو ڈی سیل کرایا جارہا ہے اور میرے اثاثے نیلام کیے جارہے ہیں۔سابق وزیر خزانہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لندن میں خوشی سے نہیں بیٹھا ہوا اور نہ ہی یہاں جھوٹی رپورٹیں بنتی ہیں۔ میں بیمار ہوں اور روزانہ کی بنیاد پر چیک اپ کراتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری کوئی فیکٹریاں نہیں چلتیں جس کیلئے ٹیکس بچاؤں لہٰذا مجھ پر ٹیکس بچانے کا الزام بے بنیاد ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ 'اس ملک کا آئین توڑنے والے فوجی آمر کا پاسپورٹ اسے دیا جا رہا ہے اور میرا پاسپورٹ منسوخ کیا جا رہا ہے۔ جس شخص نے ججز کو قید کیا اس کے سیل شدہ گھر کو کھلوایا جا رہا ہے۔ نعیم بخاری سے کہا جا رہا ہے کہ گھر کی صفائی کروائیں اور میرے اثاثے نیلام کیے جا رہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جب صحت اجازت دے گی تو میں وطن واپس آ جاؤں گا اور جو کرنا ہے کر لیں۔انہوں نے کہا کہ میری جائیداد اللہ کی امانت ہے اور ابھی یہ جو کر رہے ہیں کرنے دیں اللہ تعالیٰ ان سے بدلہ لے گا۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس اور جائیداد کو قبضے میں لے کر نیلام کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو اختیار ہے کہ ملزم کی جائیداد اور اثاثے فوری قبضے میں لے کر نیلام کرے۔