واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی جس کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران مائیک پومپیو نے ریفارمز ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ مائیک پومپیو نے افغان مفاہمتی عمل کی حمایت پر پاکستان کے اقدامات کو بھی سراہا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک-امریکا قریبی تعلقات خطے کے استحکام کا ایک سبب ہیں اور فریم ورک کے تحت وسیع البنیاد مذاکرات دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہیں ۔
وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملک افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ ستمبر میں پاکستان کے دورے کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔
اس سے پہلے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں امریکی سینیٹر کوری بوکر سے ملاقات کی جس میں جنوبی ایشیا کے خطے کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔
امریکی سینیٹر کوری بوکرنے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی سے علاقے میں امن کے لیے نئی امید پیدا ہوئی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کوتسلیم کیا جانا چاہیے۔
آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے بھی خطاب کریں گے جبکہ ان کی امریکی کانگریس ارکان سے بھی ملاقات ہوگی۔