نیویارک :امریکا کی ریاست لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ پر حملہ کرنے والا شخص سٹیفن پیڈک ایک امیر اکاونٹنٹ تھا اور ریٹائیرمنٹ کی زندگی گزار رہا تھا۔ امریکی حکام کے مطابق اس شخص کے پرانے پڑوسی نے بتایا وہ جواری تھا او ربڑا عجیب قسم کا شخص تھا شاید نفسیاتی مریض تھا
لاس ویگس کنسرٹ پر فائرنگ کا واقعہ جدید امریکی تاریخ کا سب سے مہلک ترین واقعہ ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ برس جون میں فلوریڈا کے ایک نائٹ کلب میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 49 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سٹیفن پیڈک نے مینڈیلے بے ہوٹل اور کسینو سے باہر منعقد ہونے والے میوزک فیسٹیول میں شریک افراد پر اتوار کی رات فائرنگ کر کے کم سے کم 58 افراد کو ہلاک اور 500 سے زیادہ افراد کو زخمی کر دیا تھا۔امریکی میڈیا کے مطابق مینڈیلے بے ہوٹل کی 32 ویں منزل جہاں سٹیفن پیڈک نے جمعرات کی رات چیک ان کیا تھا سے 19 رائفلوں سمیت سینکٹروں گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔
ایرک پیڈک نے آر لینڈو میں واقع اپنے گھر سے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ان کا خاندان اس واقعے میں ان کے بھائی سٹیفن پیڈک کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بعد سکتے میں ہے۔انھوں نے صحافیوں کو بتایا 'میرے بھائی کو بندوقوں کا شوق نہیں تھا، نہ ہی اس کا پاس کوئی فوجی پس منظر تھا۔این بی سی نیوز کے مطابق سٹیفن نے حال ہی میں جوئے کی دسیوں ہزاروں ڈالرز کی متعدد ٹرانزیکشن کیں لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ یہ شرطیں جیت کی تھیں یا ہار کی۔
سٹیفن کے دوسرے بھائی بروس پیڈک نے این بی سی کو بتایا کہ ان کا بھائی ملٹی ملین پراپرٹی سرمایہ کار تھا۔ یہاں وہ اپنی خاتون دوست کے ساتھ رہتا تھا اور ابھی خاتون کے بارے میں کچھ معلوم نہ سکا