واشنگٹن : امریکا نے روسی فوج کو جنگی سازو سامان فراہم کرنے والی 19 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں جس میں دنیا بھر کی تقریباً 400 کمپنیوں اور افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کمپنیوں کی فہرست میں بھارت کے ساتھ ساتھ چین، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ترکی اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ کے مطابق یہ پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جاری جنگ میں مدد فراہم کرنے والے عناصر کے خلاف عائد کی گئی ہیں۔ امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ اور ان کے اتحادی دنیا بھر میں ایسے اقدامات جاری رکھیں گے تاکہ روس کو اپنی جنگی سرگرمیوں کے لیے ضروری ساز و سامان تک رسائی سے روکا جا سکے۔
اس فہرست میں شامل چار بھارتی کمپنیوں میں ایسینڈ ایوی ایشن، ماسک ٹرانس، ٹی ایس ایم ڈی اور فٹریوو شامل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے روس میں مختلف اقسام کا ساز و سامان فراہم کیا، جن کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔ مثال کے طور پر، ایسینڈ ایوی ایشن پر یہ الزام ہے کہ اس نے مارچ 2023 سے مارچ 2024 کے درمیان 700 سے زائد کھیپیں روس بھیجی ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کمپنیوں نے بھارتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی اور وہ امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب امریکا نے بھارتی کمپنیوں کو نشانہ بنایا ہے، بلکہ نومبر 2023 میں بھی ایک کمپنی پر اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔