گلاسگو: بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے لندن میں ہونے والے ریفرنڈم نے نریندر مودی کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔
اسکاٹ لینڈکے شہر گلاسگو میں ہونے والی عالمی موسمیاتی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں مودی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے سامنے پھٹ پڑے اور برطانیہ میں خالصتان پر ہونے والے ریفرنڈم میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں تجارت کے بجائے خالصتان کا موضوع ہی حاوی رہا۔
ملاقات میں مودی نے بورس جانسن کے سامنے خالصتان پر ریفرنڈم کا معاملہ اٹھایا جس کے بعد اتفاق ہوا کہ دونوں کے قومی سلامتی کے مشیران اس معاملے پر مل کر مسئلے کی نشاندہی کریں گے۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ بھارت اور برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر رواں ماہ کے آخر میں ملاقات کریں گے جس میں برطانیہ میں سرگرم خالصتان کے رہنماؤں کے بارے میں بات کی جائےگی۔
بھارتی سیکرٹری خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب 2 روز قبل برطانیہ میں خالصتان کے حوالے سے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا تھا۔
سکھ رہنماؤں کے مطابق تقریباً 30 ہزار افراد نے ریفرنڈم میں حصہ لیا،سکھ رہنماؤں کا کہنا تھاکہ بھارتی دباؤ کے باوجود برطانوی حکومت نے ریفرنڈم کی اجازت دی جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔