کابل: افغانستان کی معاشی صورتحال بہتر کرنے کیلئے طالبان نے ملک میں غیرملکی کرنسی کے استعمال پر مکمل پابندی لگا دی ۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال اور قومی مفاد کے لیے افغان کرنسی کا استعمال کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام افغان اپنے کاروبار میں افغان کرنسی کا استعمال کریں ۔
اس سے قبل افغان مارکیٹوں میں بڑے پیمانے پر امریکی ڈالر کا استعمال ہوتا تھا ، جبکہ سرحدی علاقوں میں تجارت کے لیے پڑوسی ممالک کی کرنسی استعمال ہوتی ہے ۔
واضح رہے کہ امارت اسلامی افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان طالبان کی حکومت تسلیم نہ کی گئی تو دنیا کے لیے مسائل پیدا ہوں گے ۔
ایک پریس کانفرنس میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ امریکا کو پیغام ہے کہ اگر امارات اسلامی افغانستان کو تسلیم نہ کرنے کا عمل جاری رہے گا تو افغانستان میں مسائل جاری رہیں گے ۔ یہ خطے کے لیے مسئلہ ہے اور پوری دنیا کے لیے مسئلہ بن سکتا ہے ۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ طالبان اور امریکا کے درمیان پچھلی دفعہ جنگ بھی اسی لیے ہوئی تھی کیونکہ دونوں کے درمیان باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں تھے ۔