اسلام آباد: پاکستان بھارتی وزیر دفاع کے گلگت بلتستان کے بارے میں بلاجواز بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ بھارت کے پاس اس معاملے پر تاریخی، قانونی یا اخلاقی کوئی حق نہیں۔ پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ کے لئے ’آر۔ایس۔ایس‘۔’بی۔جے۔پی‘ کے رہنماوں کے یکے بعد دیگرے جھوٹے اوربے معنی دعووں کو دوہرانے سے حقیقت تبدیل نہیں ہو جائے گی اور نہ ہی غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین پامالیوں کے نتیجے میں جاری انسانی بحران سے ہی توجہ ہٹائی جا سکتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا جموں و کشمیر پر مضبوط موقف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مبنی ہے۔ انتظامی، سیاسی اور معاشی اصلاحات گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ مجوزہ عبوری اصلاحات گلگت بلتستان کے مقامی عوام کی خواہشات کا مظہر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے کہتا ہے کہ فی الفور جموں وک شمیر کے حصوں پر اپنا غیرقانونی اور زبردستی قبضہ ختم کرے اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو اپنا ناقابل تنسیخ خودارادیت کا حق استعمال کرنے کی اجازت دے کر عالمی ذمہ داریاں پوری کرے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج ہے۔