لاہور: مرکزی چیئرمین کسان اتحاد پاکستان چودھری انور نے کہا ہے کہ ہمارے کسی قسم کے مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے ۔ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے آگے رکھ دیئے ہیں اور مطالبات منظور ہونے تک یہاں سے نہیں جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے احکامات تو کمشنر، ڈی سی بھی نہیں سنتا۔
لاہور ملتان روڈ پر کسان اتحاد کا اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے۔ مرکزی چیئرمین پاکستان اتحاد چودھری انور کا کہنا ہے کہ ہم سیکرٹری زراعت سے ہم مذاکرات نہیں کریں گے ۔ حکومت نے اس سے قبل بھی مطالبات کی یقین دہانی کرائی لیکن عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے احکامات تو کمشنر، ڈی سی بھی نہیں سنتا۔ جتنے ہم نے مطالبات پیش کیے وزیر قانون اور سیکرٹری زراعت نے اسے جائز قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دھرنے میں وزیر اعلیٰ کا نوٹفیکشن جعلی نکلا تھا۔ چودھری انور نے کہا کہ ہم اپنی نہیں عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سی پی او کیا ہمارے مطالبات پورے کر دے گا، جن سے ہمارے مذاکرات ہوئے انکے پاس تو اختیارات ہی نہیں ۔ چودھری انور نے کہا کہحکومت کی جانب سے جو پریس ریلیز جاری کی گئی وہ ایک سو ایک فیصد جھوٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے گن پوائنٹ پر گندم 1400میں خریدی گئی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کسان اتحاد کے وفد سے حکومت کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد کسان اتحاد نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مذاکرات میں سیکرٹری زراعت، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی اشفاق خان ، ڈی سی لاہور سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی تھی۔ کسان اتحاد کی جانب سے مرکزی چئیرمین چوہدری محمد انور ،محمد واجد علی نول ضلعی صدر جھنگ ، محمد ارشد نے اپنے ساتھیوں سمیت کسان اتحاد کی نمائندگی کی۔ کسان اتحاد کے چئیرمین محمد انور نے اپنے مطالبات کے حوالے سے بریفنگ دی تھی جس پر حکومتی وفد نے ان کے مطالبات کو مانتے ہوئے دھرنا ختم کی درخواست کی تھی۔