لاہور: صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ سے کسان اتحاد کے وفد کے مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ کسان اتحاد نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
مذاکرات میں سیکرٹری زراعت، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی اشفاق خا ، ڈی سی لاہور سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ کسان اتحاد کی جانب سے مرکزی چئیرمین چوہدری محمد انور ،محمد واجد علی نول ضلعی صدر جھنگ ، محمد ارشد نے اپنے ساتھیوں سمیت کسان اتحاد کی نمائندگی کی۔کسان اتحاد کے چئیرمین محمد انور نے اپنے مطالبات کے حوالے سے بریفنگ دی۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں کسانوں کو ریلیف فراہم کرنا شامل ہے۔ وزیر اعظم اور وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر کسانوں اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے انقلابی اقدامات کرنے جا رہے ہیں جبکہ گندم اور کپاس کی پیداوار کے حوالے سے تمام خدشات دور کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان اتحاد کی جانب سے ٹھوکر نیاز بیگ چوک پر دھرنا دیا جا رہا تھا اور جس کے نتیجے میں لاہور کے داخلی راستے پر ٹریفک کا نظام بُری طرح سے متاثر ہو گیا تھا۔ کسان اتحاد کی جانب سے حکومت سے گندم کی امدادی قیمت دو ہزار روہے اور بجلی کے ریٹ کسانوں کے لئے کم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کسان اتحاد کا سب سے بڑا مطالبہ حکومت سے یہ بھی تھا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کھاد کی قیمتوں کو کنڑول کرے اور کسانوں کو سستے داموں کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور موجودہ صورتحال میں ملنے والی سبسڈی کو مزید بڑھایا جائے۔
واضح رہے کہ رواں سال موسمیاتی تبدیلوں کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ ناقص زرعی ادویات اور قیمتوں میں ہو شربا اضافے کی وجہ سے ٖفصلوں پر کسانوں کی لاگت دو گنا بڑھ گئی تھی تاہم پیداوار نہ ہونے کے برابر ہوئی اور کسانوں کو رواں سال کافی نقصان برداشت کرنا پڑا۔