لاہور: فیاض الحسن چوہان نے صوبائی وزیر اطلاعات کے منصب سے ہٹائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے، یہ ہم سب کا اللہ پر ایمان ہے۔ وزارت کی واپسی پر سب سے زیادہ خوشی انڈین را، مکس اچار پارٹی اور خصوصاً ن لیگ کو ہوئی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں فیاض الحسن چوہان نے لکھا کہ خاطر جمع رکھیں، میں وزیراعظم کا سپاہی ہوں، آپ کی کرپشن اور لوٹ مار کی منجی ٹھونکتا رہوں گا۔ پاکستان زندہ باد۔ خیال رہے کہ فیاض الحسن چوہان کو گزشتہ روز صوبائی وزیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو تعینات کر دیا گیا تھا۔
جوکچھ ھوتا ھےاچھےکےلیےھوتاھے۔یہ ھم سب کا اللہ پر ایمان ھے۔
— Fayaz ul Hassan Chohan (@Fayazchohanpti) November 3, 2020
اطلاعات کی وزارت کی واپسی پرسب سے زیادہ خوشی @majorgauravarya انڈین راء،مکس اچارپارٹی اورخصوصان لیگ کو ھوئی۔خاطرجمع رکھیں وزیراعظم@ImranKhanPTI کاسپاھی ھوں آپ کی کرپشن اور لوٹ مار کی منجی ٹھونکتا رھوں گا۔پاکستان زندہ باد
ذرائع کے مطابق فیاض الحسن چوہان کی جگہ پنجاب میں فردوس عاشق اعوان کو اپوزیشن خواتین ترجمان کے مقابلے میں میدان میں اتارا گیا ہے۔ چند روز قبل ان کی گورنر پنجاب سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ فیاض الحسن چوہان کو عہدے ہٹانے کی ایک بڑی وجہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سوشل میڈیا میں مداخلت بھی بنی۔ سوشل میڈیا میں ان کی مداخلت زیادہ ہونے پر بھی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ سوشل میڈیا ٹیم میں فیاض الحسن چوہان اپنے لوگ ایڈجسٹ کرنا چاہتے تھے۔
سیف اللہ نیازی کی جانب سے بھی سابق وزیر اطلاعات کیخلاف شکایات کی گئیں۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے بجائے اپنی پروجیکشن بھی سابق وزیر اطلاعات کو مہنگی پڑی۔ فیاض چوہان حکومت کی کم اور اپنی پروجیکشن زیادہ کرتے ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات کے حوالے سے کابینہ کے سیئنر وزرا بھی تحفظات رکھتے تھے۔
وزیر اطلاعات کو اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کی اطلاع بھی کوئی اور دے رہا ہے۔
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) November 2, 2020
سب چلے جائیں گے، صرف بزدار رہے گا۔ ✌???? pic.twitter.com/gs1Cuze3kH
واضح رہے کہ فیاض الحسن چوہان سے جب صحافیوں نے سوال پوچھا کہ کیا آپ کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے جس پر انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کا مجھے معلوم نہیں ہے۔ اس سے قبل یہ خبریں سوشل میڈیا پر وائرل تھیں جس میں یہ کہا گیا تھا کہ فردوس عاشق اعوان پھر سے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کی ذمہ داریاں نبھانے کی خواہش مند تھیں تاہم وزیراعظم نے انہیں پنجاب میں یہ ذمہ داری ادا کرنے کے لیے قائل کیا تھا۔