ویانا: یورپی ملک آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں دہشتگردوں کی فائرنگ سے دو شہری ہلاک جبکہ 15 زخمی ہو گئے۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز علاقے اور حملہ آور کو ڈھونڈ کر موقع پر مار دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دہشتگردی کا یہ واقعہ ویانا کے مرکزی حصے میں پیش آیا۔ جدید اسلحہ سے لیس کم از کم دہشتگردوں نے عوام پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ لوگ خوف و ہراس میں دوڑنے لگے تاہم ان میں سے بدقسمت افراد دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔
علاقے میں موجود شہریوں نے اپنے موبائل فونز سے پولیس کے امدادی نمبرز پر کال کرکے انھیں صورتحال سے آگاہ کیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے علاقے کا کنٹرول سنبھالا جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے واقعہ میں زخمی افراد اور ہلاک شدگان کی لاشوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتالوں میں منتقل کیا۔ صورتحال کے پیش نظر ویانا سمیت پورے ملک میں ایمرجنسی کی صورتحال ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
عینی شاہدین کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ویانا کے مرکزی علاقے میں عام شہری گھوم پھر رہے تھے اور خوش گپیوں میں مصروف تھے کہ اچانک ایسی آوازیں آنا شروع ہو گئیں جیسے کوئی پٹاخے پھوڑ رہا ہے لیکن کچھ لمحے بعد ہی ہمیں اندازہ ہوگیا کہ گولیوں کی آواز ہے اور دہشتگردوں ن حملہ کر دیا ہے۔
دنیا بھر کے حکمرانوں کی جانب سے ویانا میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کیلئے ایک برا دن قرار دیا ہے۔ صدر یورپی کونسل چارلس مشیل نے دہشتگردی کے اس واقعہ کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ویانا کے شہریوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اس واقعے نے انھیں صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہم آسٹریوی عوام کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں۔
خبریں ہیں دہشتگردوں میں سے ایک فرار ہونے میں کامیاب ہو چکا ہے جس کو ڈھونڈنے کی سرتوڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ آسٹریا کے تمام پڑوسی ممالک نے سرحدوں کی سخت نگرانی شروع کر دی ہے اور چیک پوسٹوں پر ہر آنے جانے والی گاڑی کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔
ادھر آسٹریوی چانسلر نے ویانا میں دہشتگردوں کے حملے کو کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت مشکل گھڑی سے گزر رہے ہیں۔ عام شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے منصوبہ سازوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔