تہران: ایران نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جعلی خبریں پھیلا کر تہران پر دباو ڈال رہی ہے۔
ایک غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ دنوں سی آئی اے نے تقریبا 4 لاکھ 70 ہزار کے قریب خفیہ دستاویز جاری کی تھیں جن کے حوالے دعوی کیا گیا ہے کہ یہ مئی 2011 میں ایبٹ آباد میں القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کے کمپاونڈ میں کیے جانے والے آپریشن کے دوران قبضے میں لی گئی تھیں۔ان دستاویز میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ اور ایران کے درمیان مبینہ تعلقات کا بھی تذکرہ کیا گیا تھا اور یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایران اور القاعدہ کے درمیان تعلقات رہے ہیں اور خلیج میں امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے ایران اور القاعدہ کے درمیان معاہدہ طے ہوا تھا۔سی آئی اے کی جانب سے جارہ کردہ ان دستاویز پر اب ایران کا رد عمل سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی جعلی خبریں پھیلارہی ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے دستاویز میں لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ایران کے حوالے سے القاعدہ کے منتخب شدہ جعلی دستاویز جاری کرکے نائن الیون میں امریکی اتحادیوں کے کردار کو مٹایا نہیں جاسکتا۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے بھی اپنی رپورٹ میں سی آئی اے کی دستاویز کو مسترد کیا اور اسے ایران پر دبا بڑھانے کی کوشش قرار دیا۔سی آئی اے کی جانب سے یہ دستاویز ایک ایسے موقع پر جاری کی گئی ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے پر غور کررہے ہیں۔