لاہور: پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے و زیر اعظم پاکستان کی ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے ٹیکس ریڑن فارم کوسادہ اور آسان بنانے کی ہدایات کو درست سمت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس ریٹرن فارم سادہ اور آسان بنے سے مزید لوگ ٹیکس نیٹ میں داخل ہوں گے, ٹیکس اصلاحات سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ۔ پہلے سے ٹیکس نیٹ میں موجود کاروباری افراد پر مزید ٹیکس لگانے کی پالیسی کسی طرح بھی مناسب نہیں۔حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرے تاکہ نئے لوگوں کو ٹیکس دائرے میں لایا جائے اور موجودہ ٹیکس دہندگان کے بوجھ میں کمی کی جائے تاکہ ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی ہو اور نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں داخل ہو سکیں ۔
قائم مقام چیئرمین پیاف تنویر احمد صوفی نے کہا کہ اس وقت آبادی کا تین فیصد حصہ موجودہ سیلز ٹیکس کی شرح میں حصہ ڈال رہا ہے جو کہ قطعاً ناکافی ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کرے گی تو اس سے حکومت کو زیادہ ریونیو مل سکے گا اور عوام خوشی سے ٹیکس کی ادائیگیوں میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ کے باعث لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں آتے اور ٹیکس دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہر ہ کرتے ہیں ۔اس لیے سیلز ٹیکس کی شرح میں واضح کمی کرکے اسے سنگل ڈیجٹ میں لائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ خوشدلی سے سیلز ٹیکس کی ادائیگی کریں اس سے حکومتی ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔
قائم مقام چیئرمین پیاف تنویر احمد صوفی نے وائس چیئر مین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور وہ پہلے ہی مشکل اور نامساعد حالات میں معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں لہٰذا ان پر ٹیکس ریٹ کم سے کم رکھا جائے۔ اور ٹیکس اصلاحات کے ذریعے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔