لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے سری لنکا کے خلاف آخری ون ڈے اور پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے ہیرو نوجوان فاسٹ بولر عثمان خان شنواری ایک بار پھر کمر کی پرانی تکلیف میں مبتلا ہوگئے ہیں۔سنجیدہ نوعیت کی انجری کو دیکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم اور پی سی بی کے میڈیکل پینل نے ان کی کمر کا ایک اور سکین کرایا ہے جس کی رپورٹ پیر کو آئے گی۔ تاہم پہلا سکین زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ٹیم انتظامیہ کو بتایا گیا ہے کہ اگر ان کی کمر کی تکلیف پہلے جیسی ہوئی تو انہیں لمبے عرصے کیلئے کرکٹ سے دور رہنا پڑ سکتا ہے۔
پی سی بی کے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 23سالہ لیفٹ آرم فاسٹ بولر نے سری لنکا کے خلاف سیریز میں بولنگ کے دوران اس قدر زور لگایا کہ ان کے کمر کی پرانی تکلیف دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کے شعبے کے انچارج ڈاکٹر سہیل سلیم نے بورڈ حکام کو بتایا ہے کہ پیر کو عثمان شنواری کے سکین کی رپورٹ آنے کے بعد پتا چلے گا کہ ان کی اصل انجری کیا ہے اور انہیں فٹ ہونے میں کتنا وقت درکار ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان خان شنواری کو کمر کی وہی تکلیف دوبارہ شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انہیں مکمل فٹ ہونے اور ردھم حاصل کرنے میں تین سال لگے تھے۔
شارجہ میں پانچویں ون ڈے میں عثمان شنواری کی عمدہ بولنگ کی بدولت مہمان ٹیم 27ویں اوور میں 103 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف پانچویں اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں 34رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں ۔عثمان خان شنواری نے چار سال قبل اس وقت خبروں میں جگہ بنائی تھی جب انہوں نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے فائنل میں زرعی ترقیاتی بینک کی طرف سے سوئی نادرن گیس کی مضبوط بیٹنگ لائن کو بکھیر کر رکھ دیا تھا اور صرف 9رنز دے کر 5وکٹیں حاصل کی تھیں۔