اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے نیب ریفرنسز میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے احتساب عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف تین ریفرنسز کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔
سابق وزیر اعظم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک فیصلے کی کاپی نہیں آتی منگل تک سماعت ملتوی کر دیں۔ جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں فیصلے کی کاپی منگوا ہی لیتے ہیں۔ تاہم سماعت میں میں 15 منٹ کا وقفہ لیا گیا جس کے تھوڑی دیر بعد احتساب عدالت کے جج نے سماعت منگل (7 نومبر) تک ملتوی کر دی۔
نواز شریف کو عدالت سے حاضری کے لیے استثنیٰ نہیں دی گئی۔ نواز شریف کی جانب سے عدالت میں دو الگ الگ ضمانتی مچلکے بھی جمع کروائے گئے۔
سماعت ملتوی ہونے کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر فوری طور پر عدالت سے واپس چلے گئے۔
عدالت نے کیس کے 2 گواہان سدرہ منصور اور جہانگیر احمد کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے آج طلب کر رکھا تھا۔ احتساب عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تین ریفرنسز کو یکجا کرنے سے متعلق نواز شریف کی درخواست پر دوبارہ سماعت بھی کرنا تھی۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر (ن) لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے جنہوں نے کیپٹن (ر) صفدر کی آمد پر ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
مزید پڑھیں:زرداری صاحب مجھے گالیاں نہیں دے رہے کسی کو خوش کر رہے ہیں، نواز شریف
پارٹی رہنما خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب، راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، طارق فاطمی، طلال چوہدری، محسن رانجھا اور آصف کرمانی سمیت دیگر بھی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود رہے۔
نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس اور ایف سی کے ایک ہزار اہلکار تعینات ہیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کے عدالت داخلے پر پابندی ہے۔
یاد رہے احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہونے پر سابق وزیراعظم کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں