حسن ابدال: پنجاب کی تحصیل حسن ابدال میں تیز رفتار بس کھائی میں گرنے سے 10 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت نازک ہے، جنہیں تحصیل ہیڈ کوارٹرز حسن ابدال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بس کار کو بچاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئی۔ بس لاہور سے مردان جارہی تھی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک سید خالد ہمدانی نے بس حادثے کےمقام اور اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے حسن ابدال کے قریب ٹریفک حادثے میں ہلاکتوں پر جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمی افراد کوعلاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے افسوسناک واقعہ کے بارے میں انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کےغم میں کے برابر کے شریک ہیں۔
خیال رہے کہ ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو (1122) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 84 ہزار سے زائد ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے۔
ریسکیو ون ون ٹوٹو کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یکم مارچ 2019 سے لے کر فروری 2020 کے درمیانی عرصے میں 84 ہزار سے زائد ہونے والے ٹریفک حادثات کے باعث ہزاروں شہری متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہونے والے ٹریفک حادثات کے نتیجے میں تقریبا 50 ہزار موٹرسائیکل سوار متاثرہوئے جن میں سے 210 جانبر نہیں ہو سکے۔
ٹریفک حادثات کے باعث 66625 مرد اور 17718 خواتین متاثر ہوئیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ٹریفک حادثات موٹر سائیکل سواروں کے ہوئے جن کی تعداد 50 ہزار سے زائد تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دس ہزار حادثات صرف غلط یو ٹرن کی وجہ سے پیش آئے جب کہ 12 ہزار غلط یوٹرن لینے کی وجہ سے وقوع پذیر ہوئے۔ شہر میں تیز رفتاری، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور کم عمر ڈرائیوروں کی وجہ سے ٹریفک حادثات کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔