اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عالمی دنیا کو دو ٹوک اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان یورپی یونین کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے تیار ہے لیکن توہین رسالت ﷺ قانون پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران جی ایس پی پلس سٹیٹس پر یورپی یونین کی قرارداد میں اٹھائے جانے والے نکات کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے قانون پر سمجھوتا نہیں ہو گا۔
اس کے علاوہ اجلاس کے دوران جبری گمشدگیوں، صحافیوں کے تحفظ اور آزادی اظہار کے قوانین جلد پارلیمنٹ میں لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ جی ایس پی پلس سٹیٹس کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کا توہین رسالت قوانین سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
خیال رہے یورپی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک قرارداد منظوری کی تھی جس میں پاکستان کو دیے گئے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظرثانی کرنے کا کہا گیا تھا۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ ملک میں ایسے قوانین ہیں جو کہ اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے منافی ہیں۔
جس پر پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پارلیمانی جمہوری ملک ہے جہاں ایک متحرک سول سوسائٹی، آزاد میڈیا اور ایک خودمختار عدلیہ موجود ہیں جو کہ بلا کسی تفریق ملک کے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے ضامن ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں فخر ہیں کہ ہماری اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور ان کے بنیادی آزادیوں کے تحفظ کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دوطرفہ تعلقات بشمول جمہوریت، قانون کی حکمرانی، گورننس اور انسانی حقوق پر بات چیت کے لیے کئی دو طرفہ فورمز اور میکینزم موجود ہیں۔ ’ہم تمام باہمی دلچسپی کے امور پر یورپی یونین کے ساتھ مثبت بات چیت جاری رکھیں گے۔‘