اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ہر الیکشن کے بعد رونا دھونا ہوتا ہے مگر اصلاحات کیلئے کوئی تیار نہیں ، تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات کیلئے اوپن بیلٹ کی کوشش کی مگر اپوزیشن مکر گئی ۔
تفصیلات کے مطابق بابر اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ این اے 249کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ پیپلزپارٹی پر دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے ،ہم ایساالیکشن چاہتے ہیں کہ نتیجہ ہر جماعت قبول کرے ، ووٹ کو عزت پارلیمان کو عزت دے کر ہی ملے گی ۔
میثاق جمہوریت میں تمام جماعتیں اوپن بیلٹنگ پر متفق تھیں ، اب اپوزیشن کہتی ہے الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات میں کردار ادا کرے ۔بابر اعوان نے کہا کہ ملک صرف سڑکوں اورعمارتوں سے نہیں بلکہ اداروں سے بنتے ہیں ،2013 کے انتخابات میں سیاسی دھاندلی کا طوفان اٹھا ، ایک جج نے ریٹرننگ افسران سے خطاب کیا ۔
چار حلقے نہیں کولے گئے تو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا دھرنا ہو گیا۔بابر اعوان نے کہا کہ ہم حلقہ بندیاں نادرا کے ڈیٹا کے مطابق کریں گے ، انتخابی فہرستیں نادرا کے آئی ڈی رجسٹریشن کے مطابق تیار ہونی چاہئیں،پولنگ سٹاف اورافسران پر کسی کو اعتراض ہوگا تو وہ اسے پندرہ دن میں چیلنج کر سکے ۔
سیاسی جماعتوں کو پابند کر رہے ہیں کہ وہ اپنے سالانہ کنونشن منعقد کرائیں ۔انتخابی اصلاحات نہ ہوئی تو آئینی اداروں پر عدم اعتماد کا بحران پیدا ہوجائے گا،2018 سے 2021 تک تین سال ہو گئے، اپوزیشن کسی ٹربیونل میں دھاندلی کا ثبوت پیش نہیں کر سکی،،