سپریم کورٹ اتنی ولی اللہ ہے تواپنا آڈٹ کروائے ، جاوید ہاشمی

سپریم کورٹ اتنی ولی اللہ ہے تواپنا آڈٹ کروائے ، جاوید ہاشمی
کیپشن: فوٹو فائل

ملتان: ملتان میں جاوید ہاشمی کاکہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ اتنی ولی اللہ ہے تواپنا آڈٹ کروائے تو ان کو سلیوٹ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ نیب چئیرمین کو کیا پتہ کہ سورج چمک نہیں رہا بلکہ اس کو گرہن لگا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے دانیال عزیز توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
  

پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے نیب پر تنقیدی نشتر برسا دئیے۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں ریٹائرڈ فوجی اور ایجنسیوں کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جو لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکلوا کر اپنی جیب میں ڈال لیتے ہیں۔ نیب کا بھٹہ دس سال چلتا ہے پھر بند ہو جاتا ہے جو بھی اس بھٹے میں جاتا ہے یا پک جاتا ہے یا جل کر کوئلہ ہو جاتا ہے ۔ملک میں کئی لوگوں کے پاس اقامہ ہے،انہوں نے کہا کہ  زرداری کو سمجھنے کے لیے پی ایچ ڈی کرنی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں:'شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، معاملہ وزارت داخلہ دیکھ رہی ہے'
 
 جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ زرداری صاحب آج کہتے ہیں کہ نواز شریف کے کہنے پر اینٹ سے اینٹ بجانے کابیان دیا۔پاکستان کے ایٹمی پروگرام کوشدید خطرہ ہے ۔چاروں چیف نے مجھے سلوٹ کیا لیکن فوج کو اب واپس بیرکوں میں چلے جانا چاہیےاور اپنا کام کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میرے کہنے پر کسی کو ٹکٹ نہیں دیا۔اے ٹی ایم مشین ٹکٹوں کو پہلےہی بک کر لیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:فراڈ کیس،اداکارہ سلومی رانا درخواست ضمانت مسترد ہونے پر عدالت سے فرار
  

جاوید ہاشمی کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ملک میں سیاست نہیں تماشہ ہو رہا ہے۔انہوں نے انکشاف رتے ہوئے کہا کہ نواز شریف مجھ سے ٹکٹ کی بات کر چکے ہیں میں 155 اور 158 کے حلقے سے الیکشن لڑو نگا تاہم انہوں نے کہ اس بات کافیصلہ بعد میں کروں گا کہ آزاد حیثت سے الیکشن لڑوں یا مسلم لیگ ن کی ٹکٹ سے لڑوں ۔ جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے حق میں سب ہیں جنوبی پنجاب میں انتظامی یونٹ بنانے کا لولی پاپ اب لوگ نہیں مانے گے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ دس دن میں بن جائے گا پہلے اپنے گلے سے غلامی کا پٹہ تو نکالیں۔انہوں نے نواز شریف کیخلاف آنے والے فیصلہ کے بارے میں کہا کہ  ججوں کا کیا ہوا فیصلہ غلط  ہے لیکن میں مریم اور نواز شریف کی صفائی نہیں دے رہا ۔انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا قانون ہے کہ وزیر اعظم کو اقامے کی بنیاد پر فارغ کر دیا جائے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں