بیجنگ: ترکی میں وکی پیڈیا پر پابندی کے بعد اب چین نے بھی اپنی ”وکی پیڈیا “ ویب سائٹ متعارف کرانے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت ’چائنیز انسائیکلوپیڈیا‘ پر کام کر رہی ہے، جسے آئندہ سال آن لائن کردیا جائے گا، اس ویب سائٹ پر مواد لکھنے کے لیے 20 ہزار افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
اس کے لیے ایک ایڈیٹر ان چیف کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔چینی انسائیکلو پیڈیا کے ایڈیٹر ان چیف یانگ موشی نے ساو¿تھ چائنا مورننگ پوسٹ نامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چین کی کمیونسٹ حکومت اپنی آن لائین ڈائریکٹری متعارف کرانے کے لیے 20 ہزار طلبہ، اسکالر، اساتذہ اور لکھاریوں کی خدمات حاصل کرے گی۔ایڈیٹر ان چیف کے مطابق چینی انسائیکلو پیڈیا کو 2018 تک آن لائین کردیا جائے گا، اس وقت تک اس میں 100 شعبوں کے کم سے کم 3 لاکھ آرٹیکل شامل کیے جائیں گے، جب کہ ہر آرٹیکل کم سے کم ایک ہزار الفاظ پر مشتمل ہوگا۔
چینی حکام کے مطابق اس ویب سائیٹ کا مقصد دنیا تک چین کے حوالے سے سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم، سیاحت، سیاست اور دیگر معاملات سے متعلق مصدقہ معلومات کو پہنچانا ہے۔اس ویب سائیٹ کے ایڈیٹر ان چیف نے اس منصوبے کو ثقافتی انقلاب کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اس ویب سائیٹ میں انسائیکلو پیڈیا برٹینیکا کے مقابلے دگنا مواد دستیاب ہوگا، جو مستند اور حقائق پر مبنی ہوگا۔
خیال رہے کہ چین جہاں آبادی کے لحاظ سے دنیا ک سب سے بڑا ملک ہے، وہیں یہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کے حوالے سے بھی سب سے بڑا ملک ہے، جبکہ چین میں وکی پیڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر جیسی ویب سائیٹ پر پابندی عائد ہے، چین میں لوکل سوشل و ڈیٹنگ ویب سائیٹس تیار کی گئی ہیں۔