اسلام آباد: پاناما فیصلے پر عملدرآمد اور جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے نیب، آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کی جانب سے جے آئی ٹی کے لیے بھیجے گئے نام منظور کر لیے جبکہ سٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کے نام مسترد کر دیئے گئے۔ عدالت نے دونوں محکموں کے سربراہوں کو ذاتی طور پر طلب کر لیا جبکہ گریڈ اٹھارہ کے تمام افسران کی فہرست بھی مانگ لی۔
بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ پاناما کیس کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات چاہتے ہیں۔ جے آئی ٹی میں ایسے لوگ ہوں جو ایماندار اور اپنے کام میں مہارت رکھتے ہوں۔ گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایس ای سی پی نے جو نام بھجوائے ہیں وہ شک و شبے سے بالا نہیں۔ جے آئی ٹی میں شامل لوگ ہیرے کی طرح شفاف ہونے چاہییں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلا جائے اور عدالت کو یرغمال نہیں بنانے دینگے جبکہ جے آئی ٹی کے لیے ناموں کی حتمی منظوری عدالت دیگی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کوئی عذر اور تاخیر برادشت نہیں کرے گی۔ کیس کی مزید سماعت پانچ مئی کو دوبارہ ہو گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں