بیروت:لبنان کی وادی بیکا ءمیں شام سے آنےوالے لگ بھگ 8 سے 12 ہزار پناہ گزینوں کو ان مقامات سے بے دخل کیا جا رہا ہے جہاں انہوں نے جنگ سے فرار ہونے کے بعد سے اپنے گھر پنانے کی کوشش کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس انخلاءکے بارے میں، جس کاحکم فوج نے دیا ہے، خیال کیا گیا ہے کہ2011 میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے یہ لبنان سے پناہ گزینوں کا سب سے بڑا انخلاءہو گا۔
ایک شامی پناہ گزین حسین محمد مچل کا کہناتھا کہ آپ اس وقت کیا محسوس کریں گے جب آپ ایک بار کسی جگہ سکونت اختیار کر لیں اور وہاں سکون سے رہنے لگیں اور پھر کوئی آئے اور آپ کو یہ بتائے کہ آپ کو کسی اور مقام پر منتقل ہونا ہے۔
ہم اس وقت تک پریشان رہیں گے جب تک ہم کوئی ایسی جگہ تلاش نہ کر لیں جہاں ہم اپنی زندگی کا سلسلہ مستقل طور پر جاری کر سکیں ۔حسین کا خاندان ان گھرانوں میں سے ایک ہے جو اس پناہ گاہ کو چھوڑ کر جسے انہوں نے اپنا گھر بنایا تھا، رہنے کے لیے کوئی نئی جگہ تلاش کر رہے ہیں۔ وہ ان تیاریوں سے بہت اچھی طرح واقف ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ انہیں بے دخل کیا جا رہا ہے ۔