پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 54 ارب روپے سے زائد مالیت کے 46 منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد تعلیم، صحت، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو یقینی بنانا ہے۔
حکومت نے صوبے کے سرکاری کالجوں میں بی ایس بلاکس کی تعمیر، اضافی کلاس رومز اور سیکیورٹی سہولیات کی فراہمی کے لیے منصوبے منظور کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، ضم شدہ علاقوں کے اسکولوں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کی فراہمی کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں گرلز کیڈٹ کالج کے قیام کی منظوری دی گئی ہے، جو خواتین کو معیاری تعلیم کے ساتھ فوجی تربیت فراہم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا۔
صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اہم سیاحتی تہواروں کے انعقاد کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، جو نہ صرف مقامی سیاحت بلکہ معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، نئے ضم شدہ اضلاع میں حادثات اور ایمرجنسی یونٹس کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے، جو ہنگامی حالات میں عوام کو فوری مدد فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
یہ منصوبے صوبے کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوں گے اور مختلف شعبوں میں نمایاں بہتری کا باعث بنیں گے۔