امریکی عدالت نے ہیروں کا کاروبار کرنے والے بھارتی خاندان کے درمیان تنازع کا فیصلہ سنا دیا

امریکی عدالت نے ہیروں کا کاروبار کرنے والے بھارتی خاندان کے درمیان تنازع کا فیصلہ سنا دیا

واشنگٹن : امریکا میں رہنے والے پانچ کروڑ پتی انڈین بھائیوں کے درمیان 21 سالہ پرانے تنازعے کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچوں بھائیوں کو اربوں ڈالر ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

بھارتی   این ڈی ٹی وی کے مطابق امریکی عدالت نے پانچ ماہ تک چلنے والے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے امریکی شہری حریش جوگانی کو حکم دیا کہ وہ اپنے بھائیوں کو 2.5 ارب ڈالر سے زیادہ رقم ہرجانے میں ادا کریں جبکہ پراپرٹی میں بھی حصہ دیں۔حریش جوگانی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

بھارت ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والے جوگانی خاندان نے ہیروں کی عالمی تجارت سے دولت کمائی جبکہ یورپ، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں بھی ان کے دفاتر ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی لاس اینجلیس میں بھی بے تحاشا پراپرٹی ہے۔

ششی کنت جوگانی سال 1969 میں 22 سال کی عمر میں بھارت سے امریکی ریاست کیلی فورنیا منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے اکیلے ہی قیمتی پتھروں کا کاروبار شروع کیا اور ساتھ ہی پراپرٹی بھی بنانا شروع کر دی۔1990 کی دہائی میں کساد بازاری کے باعث انہیں پراپرٹی میں نقصان اٹھانا پڑا جو بعد میں شدت اختیار کر گیا، جب 1994 میں زلزلہ آنے سے ان کی کمپنی کی بنائی ہوئی ایک عمار ت میں 16 افراد ہلاک ہو گئے۔اس نقصان کے بعد ششی کنت جوگانی کو اپنے بھائیوں کو بھی کاروبار میں شامل کرنا پڑا۔ اس پارٹنرشپ کے نتیجے میں کمپنی نے مزید پراپرٹی بنائی اورآخر کار تقریباً 17 ہزار اپارٹمنٹس کی مالک بن گئے۔

ششی کنت جوگانی نے عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ان کے بھائی حریش جوگانی نے تمام بھائیوں کو زبردستی کمپنی سے علیحدہ کر دیا اور پیسے دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔تاہم حریش جوگانی کا کہنا ہے کہ معاہدہ تحریری شکل میں نہیں تھا لہٰذا ان کے بھائی کسی قسم کی پارٹنر شپ ثابت نہیں کر سکتے۔مقدمہ سننے والوں ججوں کا کہنا ہے کہ ہیروں کی تجارت کرنے والوں اور گجراتیوں میں زبانی معاہدے ہونا معمول کی بات ہے۔ششی جوگانی کے وکیل سٹیو فریڈمین نے کہا کہ قانون کے مطابق زبانی معاہدے بھی تحریری معاہدوں جتنی ہی اہمیت رکھتے ہیں۔

جیوری نے حریش کی جانب سے ہیرے کی شراکت داری کی خلاف ورزی پر بھائیوں چیتن اور راجیش کو 165 ملین ڈالر ہرجانے کے ساتھ ساتھ ششی کو 1.8 ارب ڈالر، چیتن کو 234 ملین ڈالر اور رئیل اسٹیٹ پارٹنرشپ کی خلاف ورزی کرنے پر راجیش کو 360 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ججوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 77 سالہ ششی 50 فیصد ریئل سٹیٹ پارٹنرشپ کے مالک ہیں، حریش 24 فیصد، راجیش دس فیصد، شیلیش 9.5 فیصد جبکہ سب سے چھوٹے بھائی چیٹن 6.5 فیصد پراپرٹی کے مالک ہیں۔ سب سے چھوٹے بھائی چیٹن کی عمر 62 سال ہے۔

مصنف کے بارے میں